URDU encyclopedia

اردو انسائیکلوپیڈیا

search by category

قسم کے ذریعہ تلاش کریں

search by Word

لفظ کے ذریعہ تلاش کریں

Professionalsپیشہ ور افراد

Sexologist ماہر جنسیات

English NameSexologist
Urdu Name ماہرِ علم الابدان ، ماہر تعلقِ جسمانی مرد و زن ۔ جنسی امراض کا ماہر ۔ماہرِ جِنس (

Description

تفصیل

"علمِ جِنسیات" یا "علمِ جِنسِیَت" وہ سائنسی علم ہے جس میں معالج، مرد و عورت کے جسمانی تعلق کی تشریح کرتے ہوئے مختلف مسائل کا حل دریافت کرتا ہے اور مخصوص بیماریوں کا علاج کرتا ہے۔ قدیم زمانہ میں بہت سے افراد جنسی لاعلمی کے سبب مختلف امراض کا شِکار ہوکر اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے تھے مثلاً خواتین میں "سیلانِ رِحم"، "لیکوریا" ، "ہسٹیریا" وغیرہ اور مردوں میں مُشت زنی(بیماری کی حد تک) ،عضوِ مخصوص کا کوئی مسئلہ،سُرعتِ انزال،نامردی کی کیفیت،قوتِ باہ میں کمی،ہارمونز کی کمی،عضوِ مردانہ کا کوئی پیدائشی نُقص،خُصیوں کا ورم یا سوزش وغیرہ ۔ یہ تمام وہ امراض یا کیفیات ہیں جو مریض اپنے معالج کو بتاتے ہوئے بھی شرماتا یا ہچکچاتا ہے ،نتیجتاً کسی بھی قسم کے علاج کو ترجیح نہیں دیتا ، یوں ایک زندگی تباہ تو ہو ہی جاتی ہے لیکن زندگی جیسی نعمت بھی چِھن جاتی ہے۔ ایک ماہرِ جنسیات دوائیوں یا عملِ جراحی کے ذریعہ ایسے مسائل پر فی الفور قابو پالیا کرتا ہے۔ فی زمانہ سائنس و ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے۔اس زمانہ میں جدید ترین مشینیں ایجاد کی گئی ہیں جو کمپیوٹر کی مدد سے پیچیدہ مسائل کی تشخیص میں انتہائی معاون ثابت ہو رہی ہیں۔ ایک ماہرِ جنسیات کو انسانی نفسیات پر بھی کماحَقہُ عبور حاصل ہونا چاہئیے کیونکہ "جنس" کا تعلق براہِ راست نفسیات سے ہوتا ہے۔اگر کوئی مَرد اپنی مَردانگی کے بارے میں تشکیک کا شکار ہے تو یقیناً اُس کی "برین واشنگ" کی ضرورت پڑتی ہے کیونکہ مَرد کو اللہ تعالٰی نے کبھی کمزور پیدا نہیں کیا۔حالات و واقعات یا اپنے جسم سے لاعلمی تو نوجوانوں کو گُمراہ کرسکتی ہے اور "اتائیوں" کی چاندی کروا سکتی ہے لیکن بدقسمتی سے برصغیر پاک و ہند کے کالجوں اور یونیورسٹیوں کے نصاب میں " جنسیات" سے متعلق کوئی ایسا نصاب مُہیّا نہیں جسے نسلِ نو کی "برین اسٹورمنگ" کے طور پر استعمال کیا جاسکے۔ پاکستان میں یہ حالات زیادہ اَبتر ہیں کیونکہ یہاں "جنس" کو گناہ یا "گناہِ کبیرہ" کے زُمرے میں لیا جاتا ہے اور جنسی محرومی کا یہ عالم ہے کہ ایک مرتبہ اُردو کے نام ور محقق،شاعر،ماہرِ لسانیات جوش ملیح آبادی نے ایک غیر شادی شُدہ پختہ عمر کے ایک شاعر کو دیکھ کر برجستہ کہا تھا: "ارے حضرت۔۔۔۔آپ تو عورت کے ایکسرے ہی پر عاشق ہوجاتے ہوں گے!" یہ محض لطیفہ نہیں ہے۔ذرا غور فرمائیے کہ اس بات میں کس قدر گہرائی اور تلخ حقیقت کو بیان کیا گیا ہے۔ ماہرِ جنسیات کا کام اس لحاظ سے بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ بعض اوقات ایک نسل کا دارومدار جنسی معالج کے فیصلہ کا رہینِ مِنّت ہوتا ہے۔ہندُستان کے معروف ماہرِ جنسیات دیپک ارورا نے ٹائم میگزین کو ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ " سیکس ایک ذہنی کھیل ہے،جو کھلاڑی نفسیاتی طور پر مستحکم ہے وہ انتہائی پُرمسرت ازدواجی زندگی بسر کرتا ہے اور جو ازلی گھبراہٹ یا احساسِ کمتری کا شِکار ہے ، وہ بہت جلد اپنا اعتماد کھودیتا ہے۔۔۔" ڈاکٹر صاحب کے یہ الفاظ آبِ زر سے لکھنے کے لائق ہیں۔کاش وطنِ عزیز میں نوجوانوں کی جنسی زندگیوں سے متعلق کوئی لائحۂ عمل وضح کیا جائے تاکہ مُستقبل کا ایک مضبوط مُلک ہماری نئی نسلوں کی بقاء کا مُنتظر ہو۔ہمارے نوجوان اپنے جسموں کے خالق تو نہیں ،لیکن مالک تو ہیں اور مالک کو اپنی خدا داد صلاحیتوں سے واقف ہونا چاہئیے۔

Poetry

Pinterest Share