Description
تفصیل
لغوی اعتبار سے اس شخص کو زبان دان کہا جاتا ہے جو زبانوں کا علم رکھتا ہے۔ علم رکھنے سے مراد یہ ہے کہ اسے اس زبان کا اصل‘ اس کی ساخت‘ اس کے قواعد اور اس زبان کے مزاج سے واقفیت حاصل ہو۔صرف اسی قدر نہیں بلکہ زبان کے نثری اور منظوم ذخیرے سے بھی کما حقہُ واقف ہو۔
لِسانیات کا علم اب فن(آرٹس) سے زیادہ سائنس بن چکا ہے اس لیے ایک زبان دان کے لیے یہ لازمی ہے کہ وہ لسانیات کی بنیادی اصطلاحات‘ اس زبان پر دوسری زبانوں کے اثرات‘ دوسری زبانوں پر اس زبان کے اثرات‘ کلاسیکی اور جدید ادب سے واقفیت وغیرہ اور بہت سی دوسری خصوصیات ہیں جو ایک زبان دان کے پاس ہونا چاہئیں،یہ اتنا آسان بھی نہیں ہے اسی لیے زبان دان یا ماہرلسانیات خال خال ہی ملتے ہیں ایک زبان دان کے لیے ضروری نہیں ہے کہ وہ اپنی زبان کے علاوہ دوسری زبانوں سے واقف ہو لیکن یہ ممکن بھی نہیں ہے کہ ایک زبان دان صرف اپنی ہی زبان میں مہارت رکھتا ہو لازمی طور پر اس سفر میں وہ دوسری زبانوں کی ساخت اور اپنی زبان پر ان کے اثرات اسی طرح اپنی زبان کے اثرات دوسری زبانوں پر کس طور مرتب ہوتے ہیں،ان مراحل سے اسے بار بار گزرنا پڑتا ہے اور یوں اس کی زبان دانی پختگی کی حدوں سے نزدیک ہوتی چلی جاتی ہے۔