URDU encyclopedia

اردو انسائیکلوپیڈیا

search by category

قسم کے ذریعہ تلاش کریں

search by Word

لفظ کے ذریعہ تلاش کریں

Poetic Termsشاعرانہ شرائط

Panegyric قصیدہ

English WordPanegyric

Description

تفصیل

قصیدہ اصطلاح میں اس نظم کو کہتے ہیں جس میں کسی کی تعریف یا ہجو ہو یا وعظ و نصیحت یا شکایتِ روزگار کی جائے۔ ساخت کے اعتبار سے قصیدہ اور غزل میں صرف تعدادِ اشعار کا فرق ہوتا ہے ورنہ مطلع‘ مقطع‘ ردیف و قافیہ اور وزن کے لحاظ سے دونوں میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔ قصیدہ کے اشعار کی تعداد مقرر نہیں ہے۔ پندرہ بیس اشعار سے لے کر سیکڑوں اشعار بھی اس میں ہوسکتے ہیں۔ غزل کے شروع میں متعدد مطلع یکے بعد دیگرے بھی ہوسکتے ہیں۔ مگر قصیدے کے شروع میں صرف ایک مطلع ہوتا ہے۔ بعض قصائد میں کئی مطلع ہوتے ہیں مگر ایک کے بعد دوسرا مطلع کئی اشعار کے بعد ہوتا ہے۔ جس قصیدے میں متعدد مطلع ہوتے ہیں۔ اسے’’ ذو المطالع‘‘ کہتے ہیں۔ قصیدہ کی دو قسمیں ہوتی ہیں: (١) تمہیدیہ (٢) خطابیہ قصیدے میں اصل مدح یا ہجو سے پہلے کچھ اشعار بطور تمہید کے ہوتے ہیں۔ اسے "تشبیب" بھی کہتے ہیں بلکہ یہی نام زیادہ رائج ہے۔ تمہید کے بعد اصل مدح یا ہجو شروع ہوتی ہے گویا جہاں تشبیب ختم ہوتی ہے اور مدح وغیرہ شروع ہواسے ’’گریز یا تخلیص‘‘ کہا جاتا ہے۔ گریز میں اس بات کا خیال ضروری ہے کہ اصل مطلب پر آنے کا معقول اشارا ہو۔ قصیدہ کی دوسری قسم کو خطابیہ کہتے ہیں۔ اس قسم کی قصیدے میں تمہید یا تشبیب نہیں ہوتی لہٰذا گریز بھی نہیں ہوتا۔ شروع ہی سے مدح یا ہجو وغیرہ یا اصل مطلب بیان کر دیا جاتا ہے۔ غزل کے برخلاف قصیدے کی زبان زوردار اور پُرتکلف ہوتی ہے۔ فصاحت و بلاغت اور متانت کے علاوہ ضائع لفظی و بدائع معنوی زیادہ استعمال ہوتی ہیں۔ الفاظ کا نرم و شیریں ہونا ضروری نہیں اور شاعر اپنے زور طبع اور علمی قابلیت کا بھرپور اظہار کرتا ہے۔ قصیدہ نگاری کو شاعر کا کمال سمجھا جاتا ہے۔ کہا جاتاہے کہ ’’جو شاعر قصیدہ نہیں لکھ سکتا اس کو شعراء میں شمار کرنا نہیں چاہیئے!" قدیم رومی شاعر "ورجل" قصیدے کا امام کہا جاتا ہے۔اُردو قصیدے کا امام " ذوق" اور "سودا" کو تسلیم کیا جاتا ہے۔مرزا رفیع سودا "ہجو کے امام " بھی ہیں۔

Poetry

Pinterest Share