مستزاد کے لغوی معنی ہیں’’ زیادہ کیا گیا‘‘ اصطلاحاً اس غزل یا رباعی کو کہتے ہیں جس کے مصرعوں پر ایک ایک موزوں فقرہ بڑھا دیا جائے۔ جو فقرہ بڑھایا جاتا ہے اس کے لیے یہ شرط ہے کہ وہ جس مصرعہ پر بڑھایا جائے، اسی کے وزن میں ہو۔
جا نے و ا لے کو نہ .روکو کے بھرم رہ جا ئ
تم پکا رو بھی تو کب ا س کو ٹھہر جا نا ہے
جو تمنا دل میں تھی وہ دل میں گھٹ کر رہ گئ
ا س نے پو چھا بھی نہیں ہم نے بتایا بھی نہیں