سنبل تمہارے گیسوؤں کے غم میں لٹ گیا
ابرو کی تیغ دیکھ مہ عید کٹ گیا
(میر)
|
خوشی خبراں سنایا عید بکرید
کہ قرباں ہونے آیا عید بکرید
(قلی قطب شاہ)
|
روزید کے روزی پکڑتے ہیں ملک ہور آدمی
شیرہ شہد سوں سب فلک کھولے ہیں دکان عید کا
(قلی قطب شاہ)
|
تج دولت و اقبال شاہاں میں نہ دیکھیا کوئی کد
انس و ملک منگتے سدا تج پاس داماں عید کا
(قلی قطب شاہ)
|
وہیں عید افطار کی پا دلیل
گھرے گھر کیے باز خوان خلیل
(نصرتی)
|
تج عدل تھے یوں کانپتا عالم پون تھے پات جیوں
آنند خوشی سوں راج کر ہور جینت ڈاواں عید کا
(قلی قطب شاہ)
|