Shair

شعر

دل عجب شہر تھا خیالوں کا
لوٹا مارا ہے حسن والوں کا

(میر)

رشک تیری دلربائی کا زِبس کھاتی ہے شمع
دیکھ تیرے حسن کے شعلہ کو جل جاتی ہے شمع

(یقین)

اوس حسن پردہ سوز کی تعریف کیا کروں
پردہ میں مہر و ماہ کو جس نے بٹھا دیا

(انتخاب رامپور)

پاسِ ادب سے چھپ نہ سکا رازِ حسن و عشق
جس جا تمہارا نام سنا‘ سر جھکادیا

(جگر ‌مراد ‌آبادی)

حسن گل مہتاب نے جوش گل سیراب نے
کیا باغ میں چمکا دیا نور حسر رنگ شفق

(ذوق)

ہاتھ کیا آبروئے حسن سے دھویا تم نے
بحر عالم میں غرض نام ڈبویا تم نے

(امانت)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 81
Pinterest Share