Shair

شعر

مشکی مڑی ہے رات سے جو ٹھنڈیوں کی باگ
آرام لڑکی کرتی ہے آرام ہو گیا

(جان صاحب)

حکایت ہے ابھی پچھلے دنوں کی
کوئی لڑکی تھی ننھی کامنی سی

(ابن انشائ)

جو کھانا کھائے اس کو تم نہ دیکھو
کہیں گے لوگ لڑکی ہے ندیدی

(عبیر ہندی)

سانپاں کوں کرے دنگ تری لڑکی جھلی نے
تجھ زلف کا بستار لکھا آج ولی نے

(ولی)

بہت عجیب سی لڑکی ہے اس کی خاطر میں
پڑھے بغیر حسینوں کے خط جلادوں گا

(بشیر بدر)

آنکھوں میں بھرے اشک یہ لڑکی جو ہے خاموش
کرتے پہ لہو جس کے ہے زخمی ہے بن گوش

(انیس)

First Previous
1 2
Next Last
Page 1 of 2
Pinterest Share