Description
تفصیل
اس مرض میں اندھی آنت میں ورم ہوجاتا ہے، جی متلاتا ہے اور قے آنے لگتی ہے۔ طبیعت بے قرار رہتی ہے۔ ہلکا سا بخار ہوجاتا ہے حرارت 99 سے 100 درجے تک رہتی ہے نبض کی رفتار تیز ہوتی ہے، مریض بستر پر لیٹا رہتا ہے اور دائیں ٹانگ کو ڈھیلا اور اونچا رکھتا ہے۔ اندھی آنت کی سوزش پھوڑے میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ اس کے اسباب میں پیٹ کے کیڑے، دائمی قبض، اندھی آنت میں کوئی سُدّہ، گٹھلی یا چِھلکے کا پھنس جانا شامل ہیں۔ یہ بیماری پندرہ سال سے تیس سال کی عمر میں زیادہ ہوتی ہے۔