Description
تفصیل
ایڈز ایک مہلک اور نا قابل علاج مرض ہے جس میں مریض کی قوتِ مدافعت بتدریج کم ہوتی جاتی ہے اور آخر میں بالکل ختم ہو جاتی ہے۔ جس کے سبب مریض بہت سے دیگر امراض کا شکار ہو جاتا ہے۔
ایڈز کا دنیا میں اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اس مرض میں مبتلا ہو کر موت کے منہ میں جانے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہو چکی ہے۔ پاکستان میں حالیہ سروے کے مطابق ایچ آئی وی کی مجموعی تعداد 97 ہزار 400 ہے لیکن رجسٹرڈ ایچ آئی وی کی تعداد ساڑھے چھ ہزار(6500) ہے۔
پاکستان میں تپِ دق(TB) دست، جِلدی امراض اور ایڈز عام امراض ہیں۔
ایڈز کا سبب ایک خاص قسم کا وائرس ہے جسےHIV یعنیHuman Immuno deficiency Virus کہتے ہیں۔ یہ وائرس جنسی رطوبتوں اور مریض کے خون میں بکثرت پایا جاتا ہے اور اسی ذریعہ سے پھیلتا ہے۔
ایڈز کا مریض شروع کے پانچ سال یا اس سے بھی زیادہ عرصہ تک صحت مند رہتا ہے پھر دھیرے دھیرے علامات پیدا ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ درج ذیل علامات ایڈز کے مریضوں میں بہت عام ہیں۔
(1) تین ماہ سے کم عرصہ میں وزن کا 10 فیصد کم ہونا۔
(2) ایک ماہ سے زیادہ دستوں کا رہنا۔
(3) ایک ماہ سے زیادہ بخار کا رہنا۔
(4) مسلسل کھانسی کا رہنا۔
جب تک مرض کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں ایسا شخص ایچ آئی وی کہلاتا ہے لیکن جب اس شخص کا دفاعی نظام کمزور ہو جائے اور علامتیں ظاہر ہو جائیں تو وہ ایڈز کا مریض کہلائے گا۔ ایچ آئی وی ہمارے دفاعی نظام کو دیمک کی طرح کھا جاتا ہے۔
ایڈز سے محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ:
(1) جنسی تعلقات میں ہمیشہ اپنے جیون ساتھی تک محدود اور مخلص رہیں۔
(2) جنسی بے راہ روی سے بچیں۔
(3) کسی بھی جنسی مرض کا بر وقت علاج کرائیں۔
(4) ٹیکہ کیلئے ہمیشہ نئی اور غیر استعمال شدہ سرنج استعمال کریں یا کم از کم آدھا گھنٹہ پانی میں اُبالی ہوئی سوئی کا استعمال کریں۔
(5) انتقالِ خون کے لیے ہمیشہ ایڈز سے پاک اسکریننگ کیا ہوا خون استعمال کریں۔