Description
تفصیل
طوفان، ٹائیفون، ہریکین اور بے شمار دوسرے الفاظ جس مفہوم کو بیان کرنے کے لئے استعمال کئے گئے ہیں کم و بیش وہ سارے کے سارے Hurricane کے ہم معنی ہیں۔ اس لفظ کا ایک خاص پس منظر یہ ہے کہ جزائرِ غرب الہند میں طوفان برپا کرنے والے دیوتا کو Huracan کا نام دیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ ہر طوفان کو ہریکین نہیں کہا جاتا بلکہ جب یہ طوفان شدید ترین شکل اختیار کر لیتا ہے تو ’’ہریکین‘‘ کہلاتا ہے۔ کچھ ہریکین ایسے ہیں جن کے نام بھی مخصوص کردیئے گئے ہیں اور وہ مخصوص عرصے کے بعد وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ مثلاً بحیرۂِ اوقیانوس میں 2005ء میں آنے والے ہریکین کے لئے 21 نام مخصوص کردیئے گئے ہیں جو ہر پانچ سال بعد دہرائے جاسکتے ہیں۔ اسی طرح بحیرۂ عرب میں آنے والے ہریکین کے لئے مقامی زبان کے نام مختص کر دیئے گئے ہیں مثلاً فانوس، وردہ، لیلیٰ وغیرہ وغیرہ۔
ان طوفانوں کو 6، 7 درجات میں تقسیم کر دیا گیا ہے اور ہر درجے میں ان طوفانوں کی شدّت مختلف ہوتی ہے۔ ہریکین اس کی انتہائی شکل ہے۔ جہاں تباہی اپنے عروج پر پہنچی ہوتی ہے۔ اس طوفان میں ہوا کی رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تجاوز بھی کرسکتی ہے۔ اس سے ہونے والی تباہی کا اندازہ صرف 1970ء میں بنگلہ دیش (سابقہ مشرقی پاکستان) میں آنے والے طوفان سے لگایا جاسکتا ہے جس نے دس لاکھ افراد کو نِگل لیا تھا۔