Description
تفصیل
دِماغ عربی اسمَ مُذکر ہے جو دراصل جسم کا کنٹرول رُوم ہے۔ دِماغ اعضائے رئیسہ میں سب سے اہم عضو ہے۔سر کے گودے ، بھیجے یا مغز کو بھی دِماغ کہا جاتا ہے۔
اُردو قواعد کے لحاظ سے عقل،فہم ،دانائی، برداشت، تاب و طاقت،اوسان ،ہوش و حواس کو بھی "دِماغ" سے تعبیر کیا جاتا ہے۔
اُردو محاورہ" دماغ عرش پر ہونا" کا مطلب غرور ، تکبر یا گُھمنڈ کرنا ہے۔
دماغ کی جمع "دماغوں" استعمال کی جاتی ہے۔
دماغ اعصابی خلیات کا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔ اس کو اعصابی نظام میں مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ یہ کاسۂ سَر(کھوپڑی) کے اندر ہوتا ہے۔ انسانی دماغ ہلکی سرمئی رنگت کا شکن دار ایک بڑے اخروٹ کی گری کی مانند ہوتا ہے۔ اس کے مختلف حصّے ہوتے ہیں۔ ہر حصّہ اپنا فعل بخوبی انجام دیتا ہے۔ پانچ بنیادی حِسوں میں سے ہر حِس کا تعلق دماغ کے ایک خاص حصّے سے ہوتا ہے۔ یہ پورے جسم کو کنٹرول کرتا ہے۔ دماغ سے ہی ہم بولتے‘ سوچتے‘ یاد رکھتے‘ حرکت کرتے اور محسوس کرتے ہیں۔ دماغ کا نظام اعصابی ڈوریوں کے ذریعہ سے پورے جسم سے استوار رہتا ہے۔ ان ڈوریوں کو ہی اعصاب یا Nerves کہا جاتا ہے۔
یہ اعصاب دماغ اور جسم کے مختلف اعضاء کے درمیان ایک رابطے کا کام سر انجام دیتےہیں۔ ایک بالغ آدمی کے دِماغ کا وزن ڈیڑھ کلوگرام کے قریب ہوتا ہے۔