Description
تفصیل
"پِتّا" ہندی اسمِ مُذکر ہے جس کا مطلب علم الابدان میں جگر کے نیچے ایک چھوٹی تھیلی ہے جس میں پِت(صفرا) ہوتی ہے۔اسے مرارہ ، زَہرہ یا خِلطِ صفرا کا مقام بھی کہا جاتا ہے۔
لُغوی معنوں کے لحاظ سے "پِتّا" سے مُراد حوصلہ، ہمت، جوش، حرارت،شرم ، لاج ، حیا یا خواہشِ نفسانی وغیرہ ہیں۔
اُردو محاورہ "پِتّا پانی ہونا" کا مطلب غصہ فرو ہونا،جوش دب جانا یا برداشت ہونا ہے۔
"پِتّا لگانا" کسی کام میں جی لگانے کو کہتے ہیں جو ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔۔۔۔۔
"پِتّا مارنا" جوش کو قابو میں کرنا یا ،دل پر جبر کرنا،دل لگانا ، محنت کرنا کے معنوں میں بولا جاتا ہے جبکہ "پِتّا مرنا" محاورے سے مُراد غصہ دھیما ہونا ، مزاج نرم ہونا ، صفرا کی کمی ہونا یا ہمت نہ ہارنا ہے ۔
پِتّا انسانی جسم کے اہم ترین اعضاء میں شامل ہے۔اس کی اہمیت سے انحراف نہیں کیا جاسکتا۔
پِتّے کا بنیادی عمل جگر تک ایک باریک رگBile Duct کے ذریعہ صفرا پہنچانا اور زائد چربی کو ہضم کرنا یا گُھلانا ہے۔اسی لیے اس میں تیّار ہونے والی "انسولین" کی مقدار کم یا زیادہ ہوجانے سے آدمی "شُوگر" یا ذیابیطس کا مریض ہوجاتا ہے۔
اگر پِتّا صفرا کی تیاری کے عمل کو تبدیل کرنے لگے تو "پیلیا" یا "یرقان" کا مرض لاحق ہوجاتا ہے۔
صفرا معدے کی تیزابیت کو بھی ختم کرتا ہے۔