Description
تفصیل
ہندی اسم موئنث،چہرے کا وہ دو سوراخوں والا لمبا عضو جس سے سانس لیتے ہیں اور جس کے ذریعہ بُو کا احساس دماغ تک پہنچتا ہے۔
اُردو لُغت میں غیرت ، شرم ،لحاظ ،نمود کی چیز ، آرائش ،عزت ، آبرو ، بزرگی،کوئی چیز جو باعثِ فخر ہو یا مشہور و ممتاز انسان کے لیے بھی "ناک"کالفظ استعمال کیا جاتا ہے۔
ناک جسم کا بیرونی حصہ ہے جوکہ انسانی چہرے پر نمایاں نظر آتی ہے، یہ دو نتھنوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس کا سب سے اہم کردار یہ ہے کہ یہ عملِ تنفس میں معاون و مددگار ہوتی ہے۔ عموماً مذکر کی ناک مؤنث کے مقابلے میں بڑی ہوتی ہے۔
ناک دونوں آنکھوں کے درمیان واقع ہوتی ہے۔ اس کی دو ہڈیاں اُس کے اوپری سخت حصّے کو دونوں طرف سے بناتی ہیں جس میں دو سوراخ ہوتے ہیں جنہیں نتھنے Nostrils کہتے ہیں جو سانس لینے میں کام آتے ہیں اس کے ذریعے اندر کی غلاظت نزلاوی رطوبت باہر آتی ہے اور باہر کی غلاظت کو اندر آنے سے اس کے اندر کے بال اور جِھلّی روکتے ہیں۔
"ناک" سے متعلق محاورے:
ناک اُڑا دینا: بے عزت کرنا
ناک اونچی ہونا: عزت بڑھنا،بول بالا ہونا
ناک بھوں چڑھانا: ناراض ہونا ، تیوری چڑھانا،بیزار ہونا، نفرت ظاہر کرنا
ناک پر کی مکھی تک نہ اُڑانا: بہت سُست اور کاہل ہونا
ناک پر مکھی نہ بیٹھنے دینا:کسی کا ذرا احسان نہ اُٹھانا
ناک پکڑتے دم نکلنا: نہایت کمزور ہونا
ناک چڑھی رہنا: ہر وقت ناراض رہنا
ناک چوٹی کا ڈر ہونا:بے عزتی کا خوف ہونا
ناک رگڑنا:نہایت مِنّت و زاری کرنا
ناک رگڑے کا بچہ: وہ بچہ جو بہت منتیں مان کر پیدا ہوا ہو
ناک کا بال ہونا: نہایت عزیز اور مُقرّب ہونا
ناک کٹانا: بدنام اور رسوا ہونا
ناک میں دَم ہونا: تنگ ہونا ، عاجز ہونا
ناک میں دَم کرنا:ستانا،دِق کرنا،حیران کرنا
ناک نقشہ: چہرے کے خدو خال
ناک کے پھیر سے بیان کرنا: بات کو بلاوجہ طُول دینا وغیرہ وغیرہ