Description
تفصیل
ہندی اسم موئنث ، بمعنی رِگ ، ریشہ ، خُون کی باریک نالی ، عصب ،پَٹّھا، عضلہ،
جسم کے بہت سے عضلات ہڈیوں کے ساتھ براہ راست یا لمبی‘ ٹھوس‘ غیر لچکدار‘ ریشہ دار ڈوریوں کے ذریعے جُڑے ہوتے ہیں جو نسیں Tendous کہلاتی ہیں۔ ان میں بہت زیادہ طاقت ہوتی ہے۔
انسان اپنی مُٹّھی بند کرتے اور کھولتے وقت ہاتھ کی پُشت پر حرکت کرتی ہوئی نسوں کو باآسانی محسوس کر سکتا ہے۔دُبلا پتلا آدمی اپنی نسوں کو دیکھ بھی سکتا ہے۔
انسانی جسم میں نسوں کا ایک جال بچھا ہوتا ہے ۔ان نسوں کی لمبائی جسامت کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔نسوں کے ساتھ ساتھ "نسیجے" بھی اعضاء کو حرکت کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔یہ پٹھوں کے ساتھ پورے جسم کا حرکی نظام کنٹرول کرتی ہیں اور ان میں خُون کی روانی بھی رہتی ہے۔نسوں کی بناوٹ 86% collagen پر مشتمل ہوتی ہے۔
نسوں کا بنیادی فعل خون کی ترسیل ہی ہے۔
محاورات کے لحاظ سے:
نس بھڑک جانا: رگ کو چوٹ لگنا،پٹھا یا رگ چڑھنا
نَس دار(صفت): بہت سی رگوں والا،ریشے دار
نس کا مرنا: پٹھے کمزور ہوجانا
نَس کٹا: خواجہ سرا، ہیجڑا،زنانہ، زنخا
نس بندی کرالینا: مرد مزید اولاد پیدا نہ کرنے کے لیے ایک آپریشن کراتا ہے وغیرہ !