Description
تفصیل
خطاب "روح اللہ" کیونکہ بغیر باپ کے پیدا ہوئے تھے۔الہامی کتاب "انجیل" آپ ہی پرنازل ہوئی۔ مُردوں کو جِلا دینے،اندھے،کوڑھی،لولے ،لنگڑوں کو اچھا کرنے کا معجزہ آپ کے پاس تھا۔چند مستند روایات کے مطابق چمگاڈر کی تخلیق کو آپ ہی سے منسوب کرتے ہیں جس میں آپ مقعد بنانا بھول گئے اور چمگاڈر دہن سے مقعد کا کام انجام دیتی ہے۔حضرت موسٰٰٰی علیہہ السلام کے دور میں "سنیچر" کا دن کام کاج کے لیے ممنوع اور عبادت اور آرام کے لیے مختص تھا جبکہ حضرت عیسٰی علیہ السلام نے اپنی قوم کو "اتوار" کا دن عبادت اورآرام کا دن قرار دیا۔اسی بات پر ان کی قوم آپ کی مخالف ہوئی کہ انہوں نے ہمارے اتنے بڑے پیغمبر موسٰی علیہہ السلام کی مخالفت کی ہے کہ ہفتہ کے دن کام کاج کرنا حرام اور عبادت واجب ہے۔چنانچہ ایک روز انہوں نے حضرت عیسٰی علیہ السلام کے مکان کو گھیر لیا۔وہاں "شیوغ" نامی ایک شخص جو یہودیوں کا سردار تھا،ان کے قتل کو گھس گیا ۔اللہ تعالٰی نے چھت پھاڑ کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اوپر اُٹھالیا اور شیوغ کی صورت عیسٰی علیہ السلام سے مُشابہ کردی جس کو ان لوگوں نے عیسٰی سمجھ کر مار ڈالا۔عیسائی لوگ کہتے ہیں کہ وہ اُمّت کے گناہوں کا کفارہ ہوئے اور صلیب پر چڑھائے گئے۔اہل اسلام آپ کو "عیسٰی ابنِ مریم " کے نام سے پکارتے ہیں اور عیسائی " یسوح مسیح " کہتے ہیں۔یہودی "جیسس" کہتے ہیں۔
مرزا غالب کا شعر ہے:
ابنِ مریم ہوا کرے کوئی
مِرے دُکھ کی دوا کرے کوئی
حضرت عیسٰی نے "انجیل" میں نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفٰی کی پیدائش کی بشارت بھی دی تھی۔