Description
تفصیل
گلاب کی پنکھڑیوں کو نِچوڑ کر یا گلاب کے پُھولوں کو پانی میںجوش دے کر اس کا عرق حاصل کیا جاتا ہے۔ قصّہ مشہور ہے کہ ملکہ نور جہاں کے غسل کے لیے ایک پتیلے میں کئی سیر گلاب کے پھول ڈال کر پانی اُبالا جاتا تھا۔ جس سے پانی میں گلاب کی خوشبو سرائیت کر جاتی تھی ۔ایک مرتبہ ملکہ نور جہاں کے غسل کی تیّاری تھی،گلاب کے پھُول اُبالے جا رہے تھے ،اسی دوران پھولوں والے پانی پر ہلکا سا روغن نظر آیا۔ کشید کرنے پر وہ عرقِ گلاب نکلا جو خالص ہو تو عَطر کا کام کرتا ہے۔ ورنہ اس عرق میں خاصی تعداد میں پانی ملا کر کھانوں میں خوشبو کے لیے گلاب کے عرق کے نام سے بازار میں بوتلوں کے اندر ڈال کر تجارتی طور پر فروخت بھی کیا جاتا ہے۔ مشرقی کھانوں اور میٹھوں میں اس کا عام استعمال ہے، نیز چشمِ آشوب کے لیے بہترین دوا بھی ہے۔