Shair

شعر

صبرِ دلِ حسین کو اب دیکھئے بغور
وہ بے کسی وہ غم وہ مصیبت وہ ظلم و جور

(مونس)

صفت ظلم میں یکسان ہے ستمگر کم وبہیں
آب رکھتی ہے بسان دم شمشیر چھری

(رشک)

جب ایسا بھائی ظلم کی تیغوں میں آڑ ہو
پھر کس طرح نہ بھائی کی چھاتی پہاڑ ہو

(انیس)

ظلم مت کر منجن! ولی اوپر
تجھ کوں ہے شاہ کربلا کی قسم

(ولی)

ظلم سہہ کر ترے کوچہ سے چلے تھے ہربار
یاد کیں پچھلی جو باتیں ووہیں فی الفور رہے

(جرات)

کرتی ہیں ہر شام یہ بِنتی ،آنکھیں ریت بھری
روشن ہو اے امن کے تارے ، ظلم کے سورج، ڈھل

(امجداسلام امجد)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 15
Pinterest Share