Shair

شعر

ماں باپ سے پسر کو چھڑائے نہ کردگار
زخم سنان و تیغ گوارا یہ ناگوار

(انیس)

ماں کہتی تھی دولھن کی یہ رو رو کے ہر اک دم
بیٹی کے رنڈاپے سے بھی ہے مجکو بڑا غم

(سودا)

جو ماں کی بی نیں بات شہ ٹک سنیا
ہزاراں نقش ناصحاں پر چنیا

(قطب مشتری)

ماں ہوں میں کلیجا نہیں سینےمیں سنبھلتا
صاحب مرے دل کو ہے کوئی ہاتھوں سے ملتا

(انیس)

سوا لنگوٹ کے تن پر تھی بس رمائی بھبو
یوں ہی وہ برف میں پالے میں رہتا ماں کا پوت

(جگ بیتی)

کوئی عقاب کے چنگل میں جیسے ہو کودک
نگاہ یاس سے ماں دیکھتی ہو سوئے فلک

(سرور جہاں آبادی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 14
Pinterest Share