ماں باپ سے پسر کو چھڑائے نہ کردگار
زخم سنان و تیغ گوارا یہ ناگوار
(انیس)
|
ماں کہتی تھی دولھن کی یہ رو رو کے ہر اک دم
بیٹی کے رنڈاپے سے بھی ہے مجکو بڑا غم
(سودا)
|
جو ماں کی بی نیں بات شہ ٹک سنیا
ہزاراں نقش ناصحاں پر چنیا
(قطب مشتری)
|
ماں ہوں میں کلیجا نہیں سینےمیں سنبھلتا
صاحب مرے دل کو ہے کوئی ہاتھوں سے ملتا
(انیس)
|
سوا لنگوٹ کے تن پر تھی بس رمائی بھبو
یوں ہی وہ برف میں پالے میں رہتا ماں کا پوت
(جگ بیتی)
|
کوئی عقاب کے چنگل میں جیسے ہو کودک
نگاہ یاس سے ماں دیکھتی ہو سوئے فلک
(سرور جہاں آبادی)
|