Shair

شعر

آخر چمن سے نگہت گل کر گئی سفر
خانہ بدوش کو نہیں الفت وطن کے ساتھ

(ذوق)

وطن سٹ کر قدیم اپنا جدیدی کاخ میں آکر
رہیا ہے سو پر کٹ سوں گرفتاراں ہوے پیدا

(دیوان شاہ سلطان ثانی)

مجھی پر شاذ پڑتی ہیں نگاہیں نكتہ سنجوں كی
وطن خوش نام ہی جس وقت تك باقی ہی دم میرا

(شاد عظیم آبادی)

مجمع اہل وطن سے کوئی بیروں نہ کرے
آسماں صحبت احباب دگر گوں نہ کرے

(بیخقد (ہادی علی))

کہ ترکِ وطن پہلے کیونکر کروں
مگر ہر قدم دل کو پُتھر کروں

(میر)

ان کا تشکر بھی ہے فرض دل و جان پر
روح وطن بن گئے‘ جو مرے خونیں قبا

(سمندر)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 11
Pinterest Share