آخر چمن سے نگہت گل کر گئی سفر
خانہ بدوش کو نہیں الفت وطن کے ساتھ
(ذوق)
|
وطن سٹ کر قدیم اپنا جدیدی کاخ میں آکر
رہیا ہے سو پر کٹ سوں گرفتاراں ہوے پیدا
(دیوان شاہ سلطان ثانی)
|
مجھی پر شاذ پڑتی ہیں نگاہیں نكتہ سنجوں كی
وطن خوش نام ہی جس وقت تك باقی ہی دم میرا
(شاد عظیم آبادی)
|
مجمع اہل وطن سے کوئی بیروں نہ کرے
آسماں صحبت احباب دگر گوں نہ کرے
(بیخقد (ہادی علی))
|
کہ ترکِ وطن پہلے کیونکر کروں
مگر ہر قدم دل کو پُتھر کروں
(میر)
|
ان کا تشکر بھی ہے فرض دل و جان پر
روح وطن بن گئے‘ جو مرے خونیں قبا
(سمندر)
|