Description
تفصیل
اس کی وجہ سے دماغ کے پردوں میں سوزش ہوتی ہے۔ یہ سوزش کئی قسم کے جراثیم سے ہو سکتی ہے اس میں مریض کی گردن اور کمر کے پٹّھے اکڑ جاتے ہیں، گردن اکڑ کر پیچھے کی طرف مُڑ جاتی ہے اور سر میں سخت درد ہوتا ہے۔ اکثر قے بھی آجاتی ہے۔ مریض روشنی سے گھبرانے لگتا ہے۔
یہ دماغی بیماری ہے جس میں مریض ہذیان بکنے لگتا ہے اور اس بیماری میں دماغ میں ورم ہوکر خللِ دماغ ہوجاتا ہے اور مریض آپے سے باہر ہوکر واہی تباہی بکنے یا بہکنے لگتا ہے۔یہ لفظ "سر" بمعنی دماغ اور "سام" بمعنی ورم سے مُرکب ہے۔
ایک شعر سے آپ کو ثبوت فراہم کرتے ہیں:
ہذیاں تپِ فراق سے بکنے لگا رقیب
نِکلا مِرا بخار،اُسے سرسام ہوگیا
اُردو کے معروف شاعر وزیر تخلص تھا،کا شعر ہے۔