Description
تفصیل
اس مرض میں عقل و فہم ختم ہو کر مریض دائرہ تہذیب سے دور ہو جاتا ہے۔ اس کا حافظہ زائل، حرکات مجنونانہ اور گفتگو بچکانہ ہو جاتی ہے، قوتِ حیات کمزور پڑ جاتی ہے، موسمی تبدیلی خصوصاً سردی کا اثر زیادہ ہوتا ہے، یادداشت بتدریج کم ہو تی جاتی ہے، قریبی لوگوں کو بھی پہچاننے میں دقّت ہوتی ہے، روز مرہ کے کام یا چیزوں کو رکھ کر بھول جاتا ہے، مسئلہ حل کرنے کی اہلیت اور قوتِ فیصلہ کی کمی ہو جاتی ہے۔ اس کی علامات میں توہمات میں پڑ جانا اور بلاوجہ ہر کسی پر شک کرنا بھی ہے۔ یہ بیماری اکثر بڑی عمر کے لوگوں کو ہوتی ہے یعنی ساٹھ برس کی عمر کے بعد ظاہر ہوتی ہے۔
اگر مریض کی خبر گیری نہ کی جائے یا تیمار داری اور علاج کے متعلق لاپرواہی برتی جائے تو مریض کے جلد چل بسنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔