Description
تفصیل
یہ ایک ایسا مرض ہے جو دماغی امراض میں سب سے شدید اور عام ہے۔ بعض اوقات اس مرض کی علامات اس وقت ظاہر ہوتی ہیں جب انسان پریشانیوں اور الجھنوں کا شکار ہوتا ہے۔ اس مرض میں جو علامات عام طور پر پائی جاتی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
بے خوابی، بھوک کی کمی، بے ربط گفتگو، بلا وجہ غصہ اور مارپیٹ، توڑ پھوڑ ، بلاو جہ اپنے عزیزوں سے نفرت کرنا، کانوں میں طرح طرح کی آوازیں آتی ہیں، عجیب عجیب شکلیں نظر آتی ہیں، بے سبب خوشبو و بدبوکا احساس ہوتا ہے، کبھی مریض کو بہت بڑی شخصیت ہونے کا گمان ہوتا ہے، خواہ مخواہ شک ہوتا ہے کہ جیسے ساری دنیا اسے نقصان پہنچانے کے درپے ہے۔ بعض مریض گوشہ نشینی اختیار کر لیتے ہیں۔ انہیں اپنے حُلیے کا ہوش ہوتا ہے نہ ارد گرد کے ماحول کا خیال۔ مریض صفائی ستھرائی کا خیال نہیں رکھتا اور نہانا دھونا ترک کر دیتا ہے۔
اس کے اسباب میں دو سبب نمایاں نظر آتے ہیں۔
پیدائشی اثرات:
ایسے مریضوں کا دماغ پیدائشی طور پر متاثر ہوتا ہے اگر کسی کے والدین یا بہن بھائیوں میں سے کسی کو یہ مرض لاحق ہو تو پھر مالیخولیا یا شیزوفرینیا میں مبتلا ہونے کے امکانات دس گنا بڑھ جاتے ہیں۔ بلکہ وہ مریض بھی جن کے دور کے عزیز مثلاً چچا، ماموں، خالہ زاد بہن یا پھوپھی زاد بھائی وغیرہ مالیخولیا میں مبتلا رہ چکے ہوں۔
الجھنیں اور مسائل:
انسانی زندگی میں رونما ہونے والے واقعات اور حادثات کا بھی دماغ پربراہ راست اثر ہوتا ہے۔ بعض اوقات صدمات کی وجہ سے بھی بیماری میں شدت پیدا ہو جاتی ہے۔