Description
تفصیل
جسم میں دل کے پَٹّھوں کو خون پہنچانے والی اہم شریانیں تین ہوتی ہیں۔ جن کو (کارونری آرٹریز) کہتے ہیں ان شریانوں کی بدولت تمام عمر دل بغیر کسی آرام یا وقفہ کے ایک "پمپ مشین" کی مانند جسم کے ہر حصّے میں خون کو رواں رکھتا ہے۔ اگر یہ کارونری آرٹریز کسی وجہ سے سخت ہو کر سُکڑ جائیں ،تنگ ہو جائیں یا بند ہو جائیں تو دل کے اس حصّے کے پٹّھے اور اعصاب کام نہیں کر سکتے اور وہ مُردہ ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے دل کی پمپ کرنے کی صلاحیت بھی کمزور پڑ جاتی ہے۔ اس کی درج ذیل وجوہات ہیں۔
(1) بلڈپریشر کے سبب دل غیر معمولی حرکت کرتا ہے، سینہ میں درد محسوس ہوتا ہے اور سانس پھولنے لگتا ہے۔ اس کو "انجائنا کا درد" بھی کہتے ہیں۔
(2) کولیسٹرول۔ خون میں ایک خاص قسم کی چربی جو موم کی طرح نرم ہوتی ہے جب اس کی مقدار بڑھ جائے تو یہ دل کی شریانوں میں جم جاتی ہے۔ دل کی شریانوں کی تنگی یا ان میں رکاوٹ انسانی جان کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
(3) شوگر۔ شوگر کی وجہ سے دل کی شریانیں متاثر ہوسکتی ہیں جن کی وجہ سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
(4) موٹاپا۔ ایک عام جسامت کے مقابلے میں بڑی جسامت کو خون کی سپلائی بر قرار رکھنے کے لیے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے اس سے دل کی دھڑکنوں میں کمی بیشی کے باعث سینے میں درد اور دل کے دورے کی کیفیات پیدا ہو جاتی ہیں۔
(5) تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں عام لوگوں کی نسبت ہارٹ اٹیک کا امکان 30 تا 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
(6) ذہنی کھنچاؤ(Tension) اور غصّے کی وجہ سے ایک لیس دار مادہ ایڈرنالین(Adernalin) پیدا ہونا شروع ہو جاتا ہے جو دل کی شریانوں میں جم کر انہیں تنگ کر دیتا ہے۔
ان صورتوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ ہے لہٰذا ان سب باتوں سے پرہیز اور ہلکی ورزش یا چہل قدمی دل کے دورے کے امکان کو کم کر دیتی ہے۔