Description
تفصیل
عربی اسم مُذکر،نسل بڑھانے کا اوزار(عضو)،ذَکر،مرد کا عضوِ تناسل ، قضِیب ،لِنگ،آلت۔
عضوِ تناسل وہ عضو ہے جو مادۂ منویہ (مَنی) کو عورت کے رحم میں پہنچاتا ہے۔ ذَکر میں لاتعداد عروقِ شعریہ (خون کی باریک رَگیں) ہوتی ہیں جو خون کے بھرجانے سے اُس میں تناؤ پیدا کردیتی ہیں۔ اس کی ایستادگی اور سختی کا مقصد یہ ہے کہ اس میں سے خارج ہونے والی مَنی (Semen) میں موجود کروموسومز Sperm عورت کے اندرونی تولیدی اعضاء میں آگے(گہرائی) تک پہنچ سکیں۔ یہ عضو ایک مخصوص ساخت والے دو لمبے عضلات (Columns) پر مشتمل ہوتا ہے۔ ذَکر یا قضیب میں خون کی بہت سی نالیاں اُفقی ہوتی ہیں جو عام طور پر ڈھیلی رہتی ہیں۔ جب یہ خون سے بھرجاتی ہیں تو ذَکر ایستادہ اور سَخت ہوجاتا ہے۔ ذَکر یا قضیب کا سِرا کسی حد تک پھیلا ہوا ہوتا ہے جسے حَشَفَہ یا آلۂ تناسل کی سُپاری Glans Penis کہتے ہیں۔ حَشَفَہ کے اوپر جِلد کا ایک غلاف ہوتا ہے جس کے کاٹنے کے عمل کو "ختنہ" یا "مُسلمانی" کہا جاتا ہے۔
آلۂ تناسل کے ذریعہ ہی پیشاب اور مَنی دونوں کا اخراج ممکن ہے۔
دُنیا کے کئی علاقوں میں ختنے کا رواج نہیں ہے ۔
جہاں تک آلۂ تناسُل کی لمبائی کا تعلق ہے تو مختلف خطوں کے لحاظ سے عضو کی مختلف لمبائیاں ریکارڈ کی گئی ہیں جو ایک انچ سے چھ انچ اور بارہ سے اٹھارہ انچ تک ماپی گئی ہیں۔
ایک غلط فہمی یہ بھی ہے کہ ذَکر کی لمبائی ہی سب کچھ ہے۔دراصل آلۂ تناسل کی سختی عملِ تولید یا افزائشِ نسل میں نمایاں کردار ادا کرتی ہے،اگر حَشَفے کو ہی عورت کی شرم گاہ میں داخل کردیا جائے تو اسی عمل سے عورت مطمئن ہوسکتی ہے۔لمبائی وغیرہ کے چکروں میں پڑ کر کتنے ہی نوجوان اپنی جوانیوں کو " گُھن" لگا بیٹھتے ہیں۔جعلی حکیموں اور اَتائیوں کے چکروں میں پڑ جاتے ہیں اور ملک و قوم کی ترقی میں ایک فعال کردار ادا کرنے کے بجائے ذہنی طور پر معذور و مفلوج ہوجاتے ہیں۔