Description
تفصیل
مزید ملاحظہ فرمائیے " عضلات"
عربی زبان میں عضلات یا رباط (muscles) گوشت کے سرخ ٹھوس حصہ کو کہتے ہیں۔ ان کی دو اقسام ہوتی ہیں۔
ارادی عضلات
اور غیر ارادی عضلات۔
"عضلات" کی واحد "عضلہ" ہوتی ہے یہ عربی اسم مُذکر ہے۔
ارادی عضلات دماغ قابو میں رکھتے ہیں اور اعصاب (nerves) کے ذریعے انہیں کیمیائی اور برقی پیغامات پہنچا کر مطلوبہ کام کرواتے ہیں، اسی وجہ سے ان کو ارادی عضلات (voluntary) کہا جاتا ہے۔ عام طور پر ان کا خوردبینی مطالعہ کرنے پر گہری اور ہلکی دھاریاں نظر آتی ہیں جس کی وجہ سے ان کو دھاری دار عضلات بھی کہا جاتا ہے۔ یہ بلا واسطہ یا بالواسطہ مضبوط سفید ریشوں کے زریعے ہڈیوں کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں اور ان میں سکڑنے اور پھیلنے صلاحیت پائی جاتی ہے لہٰذا جب یہ اپنی اسی قوت کے تحت حرکت کرتے ہیں تو اپنے ساتھ ان ہڈیوں کو بھی متحرک کرتے ہیں جن کے ساتھ یہ رباط (ligament) کی مدد سے لگے ہوتے ہیں اور اسی وجہ سے یہ جاندار کے جسم میں حرکت پیدا کرسکتے ہیں
غیر ارادی عضلات براہ راست دماغ کے حکم پر کام نہیں کرتے اور اپنی حرکت میں خاصے خودمختار ہوتے ہیں اور ان کا کام خود بخود اور انسانی خواہش کے بغیر اور اس حصے کی ضروریات کے مطابق جہاں یہ موجود ہوں انجام پاتا ہے، اسی وجہ سے ان کو غیرارادی عضلات (involuntary) کہا جاتا ہے۔ان پر دھاریاں بھی نہیں پائی جاتیں۔
ہمارے جسم کے ڈھانچے کے ٹھیک حالت میں رہنے کے لیے اسے مختلف جوڑوں پر مضبوط ریشہ یا بفی رباط Fibrous Ligaments کا سہارا ملنا اشد ضروری ہوتا ہے تاکہ ہڈیوں کی حرکت مطلوبہ سمت تک محدود رہے اور جوڑ اپنی اپنی جگہ پر قائم اور الگ یا جُدا ہونے سے محفوظ رہ سکیں۔
انسانی بدنی رباط نہایت مضبوط‘ چمکدار‘ لچکدار اور سفید بافتیں ہوتی ہیں، جن کو Fibraus بھی کہا جاتا ہے اور جو ہمارے جسم میں ایک مُعّین ترتیب اور ہڈیوں کے ساتھ جُڑنے کا مخصوص انداز اپنائے ہوتی ہیں۔