Description
تفصیل
مینڈکRanidae گروہ سے تعلق رکھنے والا ایک آبی جانور ہے جو پانی و خشکی دونوں پر رہتا ہے اور Anuraنسل سے تعلق رکھتا ہے۔ علم حیوانیات میں مینڈک کی 4800 قسمیں بیان کی گئی ہیں۔
زیادہ تر مینڈکوں کی جسامت چھوٹی ہوتی ہے اور ان کے پنجے جھلّی دار ہوتے ہیں جو اسے تیرنے میں مدد دیتے ہیں۔ مینڈک کی آنکھیں اُبھری ہوئی ہوتی ہیں اور اسے بے دُم کا جانور تسلیم کیا جاتا ہے البتہ بچہ مینڈک کے پیدائشی طور پر دُم ہوتی ہے جو بڑا ہونے پر خودبخود جھَڑ جاتی ہے۔ مینڈک کی پچھلی ٹانگیں اگلی ٹانگوں کی نسبت لمبی ہوتی ہیں جس کی بنا پر یہ پھُدک کر چلتا ہے اور دوڑتے وقت لمبی لمبی چھلانگیں لگاتا ہے اسی بنا پر اسے چھلانگیں لگانے والا جانور تصور کیا جاتا ہے۔
مینڈک کو اس کے اعضاء کی خاص ترکیب نیز لمبی اور مضبوط ٹانگوں کی وجہ سے خاصی اہمیت حاصل ہے۔ اس کے بدن کی اندرونی بناوٹ علم حیوانات کے طالب علموں کے لئے خاصی دلچسپی کا باعث بنی رہتی ہے اور تجربہ گاہوں میں ڈائی سیکشن کے لئے مینڈک کو تختہِ مشق بنایا جاتا ہے۔ مچھلی کا شکار کرنے والے شوقین افراد’’رہو مچھلی‘‘ کو پکڑنے کے لئے مینڈک کو چارے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
مینڈک اپنی قابل نفوذ جِلد کی بنا پر دلدلی اور نم دار ساحلی علاقوں میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ لیکن یہ خشکی پر بھی اپنی زندگی برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مینڈکی جب انڈے دینے لگتی ہے تو مینڈک اس کے اوپر سوار ہوکر ان انڈوں پر اپنا اسپرم (مادہ تولید) چھڑکتا چلا جاتا ہے جس سے ان انڈوں میں بچہ بننے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔
مینڈک کی زبان تہہ دار ہوتی ہے اور جب وہ اپنے شکار پر حملہ کرتا ہے تو اسی زبان کو گوپھن کی طرح سے استعمال کرتا ہے اور شکار زبان سے چپک کر اس کے منہ میں چلا آتا ہے۔