URDU encyclopedia

اردو انسائیکلوپیڈیا

search by category

قسم کے ذریعہ تلاش کریں

search by Word

لفظ کے ذریعہ تلاش کریں

Professionalsپیشہ ور افراد

Female Servant خادِمہ

English NameFemale Servant
Urdu Name مُغلانی۔ماما۔انّا۔بُوا۔نوکرانی۔آیا۔ملازمہ۔ماسی(یعنی ماں جیسی،پنجابی زبان میں کہتے ہیں)

Description

تفصیل

دورِ قدیم سے ہر معاشرے کا یہ رواج رہا ہے کہ صاحبِ حیثیت لوگ گھر کے کام کاج اور چھوٹے بچوں کی دیکھ بھال کے لئے ملازمائیں رکھا کرتے تھے۔ انہیں مختلف ناموں سے پُکارا جاتا رہا۔ شرفاء میں اس بات کا لحاظ رکھا جاتا ہے کہ ایک تو وہ خاتون جو ملازم رکھی جا رہی ہے وہ عمر رسیدہ ہو اور کوئی اخلاق و کردار کے لحاظ سے تسلی بخش ہو‘ نیز اُمورِ خانہ داری سے بھی کماحقّہُ واقف ہو۔ کہیں انہیں ’’ماما‘‘ کہا جاتا ہے، کہیں ’’ماسی‘‘ کہا جاتا ہے، ہندُستان کے انگریز حکمراں گھرانوں میں کام کرنے والی عورتیں ’’آیا‘‘ کہلاتی تھیں۔ روایتی طور پر فارغ البال خاندانوں میں یہ عورتیں ایک طرح سے ان کی رعایا ہوا کرتی تھیں جو نسل در نسل اُن گھرانوں میں خدمات انجام دیا کرتی تھیں۔ ان کی خدمات کے عوض اُن کی تمام ضروریات کا خیال رکھا جاتا تھا اور خاص مواقع پر بہتر سلوک بھی کیا جاتا تھا۔ نتیجہ یہ تھا کہ اُن کی تمام ہمدردیاں اور وفاداریاں غیرمشکوک ہواکرتی تھیں۔ موجودہ دور میں شہروں میں اِن خدمات کی ضروریات زیادہ ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے اب اِن گھریلو خادماؤں کی چھان پھٹک تقریباً ناممکن ہوگئی ہے‘ لہٰذا اب گھریلو کام مثلاً جھاڑو پوچھا، کھانا پکانا، کپڑے دھونا، گھر کی صفائی ستھرائی کرنا، بچوں کی دیکھ بھال وغیرہ وغیرہ‘ ان تمام ذمہ داریوں کی الگ الگ اور علاقوں کے اعتبار سے اُجرت طے کر لی جاتی ہے اور یوں یہ بھی باقاعدہ ایک صنعت کا درجہ پاچکی ہے جو ابھی تک غیرمنظم ہے۔ آج کم و بیش ہر وہ شخص جس کے پاس دولت اور وسائل ہیں‘ بدقسمتی سے وہ اخلاقیات سے عاری ہے‘ گھریلو ملازماؤں کی خدمات حاصل کر لیتا ہے اور پھر معاشرے کو بداخلاقی کے نتائج بُھگتنا پڑتے ہیں۔ مزید یہ کہ کم عمر بچیّاں بھی کبھی اپنی ماؤں کے ساتھ اور کبھی تنہا یہ خدمات انجام دیتی ہیں اور خاتونِ خانہ کی توجہ نہ ہونے یا کم ہونے کی وجہ سے بہت سے ناخوشگوار واقعات رونما ہوتے ہیں جن میں خود گھر کے افراد بھی ملوث ہوتے ہیں۔

Poetry

Pinterest Share