Description
تفصیل
ماہیا بنیادی طور پر "پنجابی لوک شاعری" کی ایک صنف"ٹپّہ"سے مشتق ہے جس کا ایک موضوع کیف و سرور کے علاوہ "فراق" بھی ہے،تاہم گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس میں دوسرے موضوعات بھی شامل ہو چکے ہیں۔شادی بیاہ کے موقع پر یہ ٹپّے بڑے شوق سے گائے جاتے ہیں۔ رسماً یہ دو مصرعوں میں کہی جاتی ہے جو ہم قافیہ اور ہم ردیف ہوتے ہیں ، تاہم پہلا مصرعہ طوالت میں دوسرے مصرعے کا ٹھیک نصف ہوتا ہے۔ اس لئے اسے ڈیڑھ مصرعے کی نظم بھی کہا جاتا رہا ہے۔ آج کل اسے تین مصرعوں میں لکھا جاتا ہے۔جدید ماہئے کی ابتدا چراغ حسن حسرت سے ہوتی ہے جب کہ بعض ناقدین "ہمت رائے شرما" کو ماہئے کا بانی قرار دیتے ہیں۔