Shair

شعر

رقیبوں کی نہ سن اے دل تو اپنا ذکر چھیڑے جا
پرائی کیا پڑی ہے تجکو تو اپنی نبیڑے جا

(محب)

پگھلا دل تفنگ مری آہ گرم سے
بیجا نہیں ہے اس کا پیالہ جو بہ گیا

(رشک)

یہ تمہاری ان دنوں دوستاں‘ مژہ جس کے غم میں ہے خوں چکاں
وہی آفتِ دل عاشقاں‘ کسو‘ وقت ہم سے بھی بار تھا

(میر تقی میر)

دل میں میرے ہے تمنائے کہن
ہو میسر اے خدائے ذوالمنن

(میر)

جب خیال آت اہے اس دل میں ترے اطوار کا
سر نظر آتا نہیں دھڑ پر مجھے دوچار کا

(سوز)

یاد آگئی بس تشنگی سّیدِ والا
رقت بہت آئی تھی مگر دل کو سنبھالا

(انیس)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 734
Pinterest Share