تاقیامت گریز پا نہ اچھے
تجھ محبت کی آگ سوں سیماب
(ولی)
|
وہ کہتے ہیں کسی کو حل ہے کیا ہم سے محبت کا
ثبوتِ جرم یہ اچھی دلیل دلنشیں پکڑی
(بے نظیر)
|
گلوں نے داغ لیا‘ شمع نے گداز لیا
ہمیں کو دردِ محبت کا ترجمان نہ ملا
(وحیدہ نسیم)
|
بن کے ناداں قسم ترکِ محبت کھاؤں
تو ملے غیروں سےمیں دونون طرف سے جاؤں
(امانت)
|
مرتے تو شہیدانِ محبت بھی ہیں امجد
جاتے ہیں مگر سوئے عدم اور طرح سے
(امجد اسلام امجد)
|
تکلف برطرف تم کیسے معبودِ محبت ہو
کہ اک دیوانہ تم سے ہوش میں لایا نہیں جاتا
(شکیل بدایونی)
|