Shair

شعر

نام اُلفت کا نہ لوں گا جب تلک ہے دم میں دم
تو نے چاہت کا مزا اے فتنہ گر دکھلادیا

(مومن)

جو فکر وصل ہوتی ہے چاہت میں جا بہ جا
اُس بیقرار نے بھی کیا سب وہ ٹھک ٹھکا

(نظیر)

اے بیت مقدس تری عظمت کے دن آئے
اے چشمہ زمزم تری چاہت کے دن آئے

(انیس)

ہر جنم میں اسی کی چاہت تھے
ہم کسی اور کی امانت تھے

(بشیر بدر)

کسِ نے چاہت میں نہیں دکھ پائے
پیار کرکے کِسے ایدا نہ ہوئی

(الماس ِ درخشاں)

تو جانتا نہیں مری چاہت عجیب ہے
مجھ کو منا رہا ہے، کبھی خود خفا بھی ہو

(بشیر بدر)

First Previous
1 2 3 4
Next Last
Page 1 of 4
Pinterest Share