Shair

شعر

دل موم اب ہوا ہے فرماتا میر صاحب
بازیچہ تیری خاطر اس کا بٹائیں کیا کیا

(میرسوز)

کون سا بھولا بسرا غم تھا جو آیا ہے یاد
رہ رہ کر پھر دل میں اٹھے درد کی میٹھی لہر

(شفیق ‌سلیمی)

کیوں نہ ہردم برہ عشق کروں دل بھاری
قدم اُٹھ سکتے نہیں اور ہے منزل بھاری

(جرأت)

کھانا بے دل لگی نہ پچتا تھا
میلا ٹھیلا نہ کوئی بچتا تھا

(شوق قدوائی)

بجھا نہ جل کے کوئی لعل آتشیں سے ترے
کسی کے دل میں الٰہی یہ آگ جا نہ کرے

(قائم)

عشق ناگر کیا زمیں دل کا
سٹوں انجھو کہ ہوئے شجر دُر بار

(قلی قطب شاہ)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 734
Pinterest Share