Shair

شعر

میں تو چپ ہوں وہ ہونٹ چاٹے ہے
کیا کہوں ریجھنے کی جا ہے یہ

(میر)

دپٹہ سہاوے جیو سہماے
ہونٹ سلونیں من لبھائے

(نو سرہار)

آزردہ ہونٹ تک نہ ہلے اس کے رو برو
مانا کہ آپ سا کوئی جادو بیاں نہیں

(آزردہ)

سیل کی رہگزر ہوئے، ہونٹ نہ پھر بھی تر ہوئے
کیسی عجیب پیاس تھی، کیسے عجب سحاب تھے!

(امجد اسلام امجد)

چونا تھا لگا ہونٹ میں نو ڈھولیاں ہاریں
پوچھا تو کہا نوٹکے ڈولی ہے گھر اپنا

(جان صاحب)

تج نین تھے سک چین سب پائے ہیں آدم اور ملک
امرت پنی سیتی سدا تج ہونٹ برساویں بعث

(قلی قطب شاہ)

First Previous
1 2 3 4 5 6
Next Last
Page 1 of 6
Pinterest Share