میں تو چپ ہوں وہ ہونٹ چاٹے ہے
کیا کہوں ریجھنے کی جا ہے یہ
(میر)
|
دپٹہ سہاوے جیو سہماے
ہونٹ سلونیں من لبھائے
(نو سرہار)
|
آزردہ ہونٹ تک نہ ہلے اس کے رو برو
مانا کہ آپ سا کوئی جادو بیاں نہیں
(آزردہ)
|
سیل کی رہگزر ہوئے، ہونٹ نہ پھر بھی تر ہوئے
کیسی عجیب پیاس تھی، کیسے عجب سحاب تھے!
(امجد اسلام امجد)
|
چونا تھا لگا ہونٹ میں نو ڈھولیاں ہاریں
پوچھا تو کہا نوٹکے ڈولی ہے گھر اپنا
(جان صاحب)
|
تج نین تھے سک چین سب پائے ہیں آدم اور ملک
امرت پنی سیتی سدا تج ہونٹ برساویں بعث
(قلی قطب شاہ)
|