Shair

شعر

آنکھیں کس پرہیز سے کرتی ہیں دید
جب تلک باہم چھپا ہوتا ہے عشق

(انتخاب رام پور)

ہم عشق میں نہ جانا غم ہی سدا رہے گا
دس جون جو ہے یہ مہلت سو یہاں وہا رہے گا

(میر تقی میر)

خاصِ خدا کا وہ مقام دلِ میں خدا کے اُس کا گھر
عرش سے کچھ بلند ہے درگہِ بے نیازِ عشق

(سحر (سراج میرخاں))

عشق گوہر چڑائی ہے اپس کی داونی میانے
اپس کی بانیہ پر پھندنا بندی ہے بھاو بھاواں سوں

(قلی قطب شاہ)

شبیہ شکل سے ہے حال ضبط عشق کے بیچ
کہ رنگ روپ ہے سب کچھ ولیک بے جاں ہیں

(میر)

عشق کے داغ کو دل مہرِ نبوت سمجھا
ڈر ہے کافر کہیںدعوائے نبوت نہ کرے

(ذوق)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 161
Pinterest Share