Shair

شعر

کل رات اوس کے ساتھ مری نیند اوچٹ گئی
باتوں میں صبح ہوگئی اور شب پلٹ گئی

(امانت)

نہ مجکو بھوک دن نا نیند راتا
ہرہ کے درد سیں سینہ پراتا

(افضل جھنجانوی)

نیند آتی نہیں پھولوں پہ خرد مندوں کو
ہم تو دیوانے ہیں‘ کانٹوں پہ بھی سوسکتے ہیں

(باقی ‌صدیقی)

فسانہ خواں دیکھنا شبِ زندگی کا انجام تو نہیں ہے
کہ شمع کے ساتھ رفتہ رفتہ مجھے بھی کچھ نیند آرہی ہے

(عدم)

پری رخ کوں اٹھانا نیند سوں برجا نہیں عاشق
عجب کچھ لطف رکھتا ہے زمانہ نیم خوابی کا

(ولی)

رات آئی تو چراغوں نے لویں اکسا دیں
نیند ٹوٹی تو ستاروں نے لہو نذر کیا

(مصطفےٰ زیدی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 16
Pinterest Share