کل رات اوس کے ساتھ مری نیند اوچٹ گئی
باتوں میں صبح ہوگئی اور شب پلٹ گئی
(امانت)
|
نہ مجکو بھوک دن نا نیند راتا
ہرہ کے درد سیں سینہ پراتا
(افضل جھنجانوی)
|
نیند آتی نہیں پھولوں پہ خرد مندوں کو
ہم تو دیوانے ہیں‘ کانٹوں پہ بھی سوسکتے ہیں
(باقی صدیقی)
|
فسانہ خواں دیکھنا شبِ زندگی کا انجام تو نہیں ہے
کہ شمع کے ساتھ رفتہ رفتہ مجھے بھی کچھ نیند آرہی ہے
(عدم)
|
پری رخ کوں اٹھانا نیند سوں برجا نہیں عاشق
عجب کچھ لطف رکھتا ہے زمانہ نیم خوابی کا
(ولی)
|
رات آئی تو چراغوں نے لویں اکسا دیں
نیند ٹوٹی تو ستاروں نے لہو نذر کیا
(مصطفےٰ زیدی)
|