Shair

شعر

صحرا میں جو بلبل ہوکہے کیا وہ چمن کی
آوارہ غبت کو خبر کیا ہے وطن کی

(اکبر آبادی)

وطن اور اس کی روایات پہ جس سے حرف آئے
باعث ننگ ہے وہ شیوہ فریاد مجھے

(ظفر علی خاں)

مطلب نہیں جہاں کے سیاہ و سفید سے
یکساں ہے شام غربت و صبح وطن مجھے

(الماس درخشاں)

عزیزان وطن کو پہلے ہی سے دیتا ہوں نوٹس
چرٹ اور چائے کی آمد ہے حقہ پان جاتا ہے

(اکبر)

وطن سب کا عرب مدت کا باسا
امام دیں محمد کا نواسا

(میر)

فانی ہم تو میت ہیں ‘ جیتے جی بے گور و کفن
غربت جس کو راس نہ آئی اور وطن بھی چھوٹ گیا

(فانی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 11
Pinterest Share