صحرا میں جو بلبل ہوکہے کیا وہ چمن کی
آوارہ غبت کو خبر کیا ہے وطن کی
(اکبر آبادی)
|
وطن اور اس کی روایات پہ جس سے حرف آئے
باعث ننگ ہے وہ شیوہ فریاد مجھے
(ظفر علی خاں)
|
مطلب نہیں جہاں کے سیاہ و سفید سے
یکساں ہے شام غربت و صبح وطن مجھے
(الماس درخشاں)
|
عزیزان وطن کو پہلے ہی سے دیتا ہوں نوٹس
چرٹ اور چائے کی آمد ہے حقہ پان جاتا ہے
(اکبر)
|
وطن سب کا عرب مدت کا باسا
امام دیں محمد کا نواسا
(میر)
|
فانی ہم تو میت ہیں ‘ جیتے جی بے گور و کفن
غربت جس کو راس نہ آئی اور وطن بھی چھوٹ گیا
(فانی)
|