Shair

شعر

یہ ظلم ہے تو ہم بھی اس زندگی سے گزرے
سوگند ہے تمہیں اب جو درگزر کرو تم

(میر)

خدایا داد لے ہور داد لے اس ظالماں کن تھے
کہ جدنیں سو یتیماں پر جفا ہور ظلم دھایا ہے

(قلی قطب شاہ)

آپ ہی ظلم کرو آپ ہی شکوہ الٹا
سچ ہے صاحب روش الٹی ہے زمانہ الٹا

(دیوان اسیر)

کیا سکھائے گا ان کو ظلم فلک
خود وہ سیکھے سکھائے بیٹھے ہیں

(انور دہلوی)

کیا ظلم تھا جو آپ کے اوپر روار ہا
تعریف سے ہے ذکر ہر اک لب پہ آپ کا

(قہر عشق)

کیا ظلم کیا بیجا مارا جیون سے اُن نے
کچھ ٹھور بھی تھی اس کی کچھ اس کا ٹھکانا تھا

(میر تقی میر)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 15
Pinterest Share