Shair

شعر

آتش غیرت سوں گل پانی ہوا ہے مغز شمع
وو صنم جب سوں ہوا عالی دماغ بزم حسن

(ولی)

کھینچتی فوج خط جو حسن پہ تیغ
سینہ میرا وہاں سپر ہوتا

(سوز)

ڈالی جو نظر حسن شہ جن و ملک پر
گیندے کی ہے زردی گل خورشید فلک پر

(مونس)

اثر جو حسن کے اعجاز کا ذری ہو جائے
تو سایہ بھی مرے معشوق کا پری ہو جائے

(امانت)

پڑوں بلبل کے نمن حسن کا قصا سب شاخ
جن نہ سمجھے یہ قصا سینہ ہے اس کا سنگلاخ

(قلی قطب شاہ)

حسن تو چھاڈ اس غم کو نچنتا ہو دو عالم سے
اپس دل کیوں جلاتا ہے جوں تاب آہستہ آہستہ

(حسن)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 81
Pinterest Share