Shair

شعر

ہے نیند ماں اجڑی کے نت چونک پڑتی غم سیں ہوں
تو سب کتیاں جھڑپن ہوا چونکے پہ ہور بچکاٹ پر

(ہاشمی)

شبوں کو نیند آتی ہی نہیں ہے
طبیعت چین پاتی ہی نہیں ہے

(ابنِ انشا)

مجکو وحشت کی یہ شادی ہے کہ نیند آتی نہیں
رت جگا رہتا ہے شب کو خانہ زنجیر میں

(عاشق لکھنوی)

کیا جانے بسا ہے آج کس کے جاکر
آتی نہیں نیند مجکو تنہا پاکر

(سودا)

میں ترے صدقے گئی اے مری پیاری مت چیخ
مت جگا نیند بھرے لوگوں کو واری مت چیخ

(انشا)

حیرت ہے سننے والو‘ تمہیں نیند آگئی
کیوں سورہے ہو‘ ختم ہوئی داستاں کہاں

(قیصر ‌مشہدی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 16
Pinterest Share