کیا علم انھوں نے سیکھ لیے جو بن لکھے کو بانچے ہیں
اور بات نہیں منھ سے نکلے بن ہونٹ ہلائے جانچے ہیں
(نظیر)
|
مرے دل کو رکھتا ہے شادماں، مرے ہونٹ رکھتا ہے گل فشاں
وہی ایک لفظ جو آپ نے مرے کان میں ہے کہا ہوا
(امجد اسلام امجد)
|
تج نین تھے سک چین سب پائے ہیں آدم اور ملک
امرت پنی سیتی سدا تج ہونٹ برساویں بعث
(قلی قطب شاہ)
|
ہوں داغ ناز کی کہ کیا تھا خیال بوس
گلبرگ سادہ ہونٹ جو تھا نیلگوں ہوا
(میر)
|
پُھوٹیں گے اَب نہ ہونٹ کی ڈالی پہ کیا گلاب!
آئے گی اب نہ لَوٹ کے آنکھوں میں کیا‘ وہ نیند!
(امجد اسلام امجد)
|
ہماری شاخک کا نوخیز پتا
ہوا کے ہونٹ اکثر چومتا ہے
(بشیر بدر)
|