Shair

شعر

کیا علم انھوں نے سیکھ لیے جو بن لکھے کو بانچے ہیں
اور بات نہیں منھ سے نکلے بن ہونٹ ہلائے جانچے ہیں

(نظیر)

مرے دل کو رکھتا ہے شادماں، مرے ہونٹ رکھتا ہے گل فشاں
وہی ایک لفظ جو آپ نے مرے کان میں ہے کہا ہوا

(امجد اسلام امجد)

تج نین تھے سک چین سب پائے ہیں آدم اور ملک
امرت پنی سیتی سدا تج ہونٹ برساویں بعث

(قلی قطب شاہ)

ہوں داغ ناز کی کہ کیا تھا خیال بوس
گلبرگ سادہ ہونٹ جو تھا نیلگوں ہوا

(میر)

پُھوٹیں گے اَب نہ ہونٹ کی ڈالی پہ کیا گلاب!
آئے گی اب نہ لَوٹ کے آنکھوں میں کیا‘ وہ نیند!

(امجد اسلام امجد)

ہماری شاخک کا نوخیز پتا
ہوا کے ہونٹ اکثر چومتا ہے

(بشیر بدر)

First Previous
1 2 3 4 5 6
Next Last
Page 1 of 6
Pinterest Share