بوترابی ہیں یہ کیوں خاک پہ لوٹا نہ کریں
مست ہیں درد کش بادہ عرفان علی
(الماس درخشاں)
|
یہاں پہ سکہ اہلِ ریا نہیں چلتا
کہ اہلِ درد نظر سے کلام کرتے ہیں
(امجد اسلام امجد)
|
تھک تھک گئی زبان دم شرح درد دل
یہ داستان مگر نہ کبھی دوستو چکی
(اکبر)
|
بسکہ ہرمصرع میں اک مضمون درد انگیز ہے
جو غزل ہے مرثیہ کی طرح رقت خیز ہے
(دیوان اسیر)
|
گھومی ہے رتجگوں کے نگر میں تمام عمر
ہر رہگزارِ درد سے ہے آشنا ، وہ نیند
(امجداسلام امجد)
|
آسمان درد محبت کے جو قابل ہوتا
تو سکی سوختہ کا آبلہ دل ہوتا
(ذوق)
|