Shair

شعر

بوترابی ہیں یہ کیوں خاک پہ لوٹا نہ کریں
مست ہیں درد کش بادہ عرفان علی

(الماس درخشاں)

یہاں پہ سکہ اہلِ ریا نہیں چلتا
کہ اہلِ درد نظر سے کلام کرتے ہیں

(امجد اسلام امجد)

تھک تھک گئی زبان دم شرح درد دل
یہ داستان مگر نہ کبھی دوستو چکی

(اکبر)

بسکہ ہرمصرع میں اک مضمون درد انگیز ہے
جو غزل ہے مرثیہ کی طرح رقت خیز ہے

(دیوان اسیر)

گھومی ہے رتجگوں کے نگر میں تمام عمر
ہر رہگزارِ درد سے ہے آشنا ، وہ نیند

(امجداسلام امجد)

آسمان درد محبت کے جو قابل ہوتا
تو سکی سوختہ کا آبلہ دل ہوتا

(ذوق)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 65
Pinterest Share