Shair

شعر

عشق کا اجر ہے دلِ رُسوا
پارسائی‘ عذابِ دانائی

(خالد ‌احمد)

منجے عشق دیتا ہے یوں آگہی
کہ ہے اودلارام میری سہی

(غواصی)

دل بے تاب میں جوش تپش عشق نہیں
مارتا آگ کا دریا ہے یہ سیماب میں جوش

(ظفر)

جو مَدرسہ عشق میں بیٹھا ہی نہ ہو دل
کیا دُور اگر وہ سخنِ درد نہ سمجھے

(دل عظیم آبادی)

مرنے کا ترے غم میں ارادہ بھی نہیں ہے
ہے عشق مگر اتنا زیادہ بھی نہیں ہے

(امجد اسلام امجد)

شمع بجھتی ہے تو اس میں سے دھواں اٹھتا ہے
شعلہ عشق یہ پوش ہوا میرے بعد

(غالب)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 161
Pinterest Share