Shair

شعر

کچھ عشق کی آتش کی لپٹ پہنچی ہمیں زور
سب تن بدن اپنے کو بھسم دیکھتے ہیں ہائے

(میر)

بڑھیں گے جو عشق مجازی سےآگے
حقیقت میں کیا ہوگا نقشا ہمارا

(کیف)

کچھ غم نہیں جو بند ہے راہ مراسلہ
اشراق عشق ہے تو کھلے گی خبر کی راہ

(ریاض البحر)

داغ کھانے نے مزہ ایسا دیا ہے عشق میں
دوڑتی ہے روح اس پر جس ثمر میں داغ ہے

(آتش)

جب ہر در دل حضرت عشق آن پکارے
گوشے ہوئی عقل اور ہوئے اوساں کنارے

(نیاز بریلوی)

ہماری زندگئِ عشق کا وہ پہلا خواب
تمہیں بھی بھول چکا اور ہمیں بھی یاد نہیں

(فراق)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 161
Pinterest Share