Shair

شعر

ہےے’’ا‘‘ امر کا اور’’ب‘‘ ہے بنائے دولت
’’ر‘‘ پئے رسم محبت ہے بہت خوب عمل

(نسیم دہلوی)

بھولنا بحر محبت کے غریقوں کو نہ یار
یار بیڑا یہ ترا آتش بیتاب اترا

(آتش)

کچھ دردِ محبت کی کسک ہے تو سہی
ہلکی سی نبض میں دھمک ہے توسہی

(کنجینہ)

کوئی خواہاں نہیں محبت کا
تو کہے جنس ناروا ہے عشق

(میر)

جب زمانے سے محبت کا چلن مٹ جائے
وقت ایک چال بڑی سوچ کے چل جاتا ہے

(زہرہ ‌نگاہ)

آجا ، آجا ،آجا میری برباد محبت کے سہارے
ہے کون جو بگڑی ہوئی تقدیر سنوارے

(خمار بارہ بنکی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 70
Pinterest Share