جھوٹ کہتے ہی کہ سولی پہ بھی نیند آتی ہے
مجھ کو یاد قد دلدار نے سونے نہ دیا
(معروف)
|
کل رات اوس کے ساتھ مری نیند اوچٹ گئی
باتوں میں صبح ہوگئی اور شب پلٹ گئی
(امانت)
|
اے گردشِ حیات کبھی تو دِکھا وہ نیند
جِس میں شبِ وصال کا نشّہ ہو‘ لا وہ نیند
(امجد اسلام امجد)
|
بچے نیند میں غافل ہوگئے
لوری سنتے سنتے سو گئے
(مطلع انوار)
|
نہ مجکو بھوک دن نا نیند راتا
ہرہ کے درد سیں سینہ پراتا
(افضل جھنجانوی)
|
مجکو وحشت کی یہ شادی ہے کہ نیند آتی نہیں
رت جگا رہتا ہے شب کو خانہ زنجیر میں
(عاشق لکھنوی)
|