نہ آوے نیند ہمسایاں کوں مرے چلانے تھے
گلا یو آہ بھرنے تھے ہوا ہے چلچلا یارب
(غواصی)
|
سحر کے وقت نہ کیوں آئے نیند پھولوں کو
تمام رات تو شبنم کی بات کرتے ہیں
(نامعلوم)
|
تاروں کا گو شمار میں آنا محال ہے!!
لیکن کسی کو نیند نہ آئے تو کیا کرے!!
(احمد ندیم قاسمی)
|
نیند آتی نہیں پھولوں پہ خرد مندوں کو
ہم تو دیوانے ہیں‘ کانٹوں پہ بھی سوسکتے ہیں
(باقی صدیقی)
|
لگا مردے کو میرے دیکھ کر وہ نا سمجھ کہنے
جوانی کی ہے نیند اس کو کہ اس غفلت سے سوتا ہے
(میر)
|
یہ کیسی نیند میں ڈوبے ہیں آدمی امجد
کہ ہار تھک کے گھروں سے قیامتیں بھی گئیں
(امجد اسلام امجد)
|