Shair

شعر

وہ حسیں گھر میں نہ ٹھہرے تو تعجب کیا ہے
منزلوں دور وطن سے مہ کنعاں ٹھہرا

(الماس درخشاں)

عزیزان وطن کو پہلے ہی سے دیتا ہوں نوٹس
چرٹ اور چائے کی آمد ہے حقہ پان جاتا ہے

(اکبر)

جنوں کے جوش سے بیگانہ وار ہیں احباب
ہمارا حال وطن میں ہوا سفر کا سا

(مومن)

تنقید کا اصول ہے جمہوریت کی جان
مسلک ہے ناقدان وطن کا مگر غلط

(رئیس امروہوی)

فانی ہم تو میت ہیں ‘ جیتے جی بے گور و کفن
غربت جس کو راس نہ آئی اور وطن بھی چھوٹ گیا

(فانی)

صورت اشک سفر کردہ ہوں آوارہ مزاج
نہ پھر آنے کی ہوس ہے نہ وطن کی خواہش

(نسیم دہلوی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 11
Pinterest Share