Shair

شعر

جو مِلا مجھ کو ملا اس کے دری خانے سے
بندہ عشق ہوں میں عشق خدا ہے میرا

(مخزن)

منج سر تو بازی عشق کی آکر کھڑی ہے دیکھنا
کیوں ہوکر آگا عاقبت دل میں بڑا بھگلاٹ ہے

(غواصی)

انصاف تو کر عشق کجا اور کجا دل
معمول تو ہے جوڑ برابر کو لڑانا

(جسونت سنگھ)

تجھ کو چاہا‘ تیری دہلیز پہ سجدہ نہ کیا
وہ میرا عشق تھا‘ اور یہ میری خود داری ہے

(نامعلوم)

عشق کی غیرت سے یہ کیوںکر گوارا ہوسکے
آنکھ ڈالیں غیر تم پر اور میں دیکھا کروں

(تسلیم)

من عشق کا باوک ہو ادل کی اکیٹھی پور کر
تو برہ کی اَبراوتے شعلے سینے میں دھر دھڑے

(شاہی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 161
Pinterest Share