جو مِلا مجھ کو ملا اس کے دری خانے سے
بندہ عشق ہوں میں عشق خدا ہے میرا
(مخزن)
|
منج سر تو بازی عشق کی آکر کھڑی ہے دیکھنا
کیوں ہوکر آگا عاقبت دل میں بڑا بھگلاٹ ہے
(غواصی)
|
انصاف تو کر عشق کجا اور کجا دل
معمول تو ہے جوڑ برابر کو لڑانا
(جسونت سنگھ)
|
تجھ کو چاہا‘ تیری دہلیز پہ سجدہ نہ کیا
وہ میرا عشق تھا‘ اور یہ میری خود داری ہے
(نامعلوم)
|
عشق کی غیرت سے یہ کیوںکر گوارا ہوسکے
آنکھ ڈالیں غیر تم پر اور میں دیکھا کروں
(تسلیم)
|
من عشق کا باوک ہو ادل کی اکیٹھی پور کر
تو برہ کی اَبراوتے شعلے سینے میں دھر دھڑے
(شاہی)
|