Shair

شعر

خنجر کے تیرے سامنے ببرو پلنگ ناخن چھپا
رنگ زرد ہو تن تاپ بھر سب عمر درد سر چڑھے

(شاہی)

بہت بے درد یوں پر تھا زمانا
کچھ آگے شرح و بسط اچھا نہ جانا

(میر)

ہوا ہے فرق درد ہجر میں کچھ بعد مرنے کے
ہمیں تعویذ مدفن ہو گیا تعوید بازو کا

(مرزا انس)

درد نے کروٹ ہی بدلی تھی کہ دل کی آڑ سے
دفعتاً پردہ اُٹھا اورپردہ دار آ ہی گیا

(جگر)

ترے شہرِ عدل سے آج کیا سبھی درد مند چلے گئے
نہیں کاغذی کوئی پیرہن، نہیں ہاتھ کوئی اٹھا ہوا

(امجد اسلام امجد)

مجھ درد پر دوا نہ کرو تم حکیم کا
بن وصل نئیں علاج برہ کے سقیم کا

(ولی)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 65
Pinterest Share