Shair

شعر

کھُل گیا درد جو بے چینی سے
جسم میرا ہوا ٹیڑھا سیدھا

(شوق قدوائی)

آپ ہیں جان کے ایمان کے لینے والے
آپ ہیں درد کے آلام کے دینےوالے

(مہتاب داغ)

نشستِ درد بدلی ہے تو اب دل
ذرا پہلو بدلنا چاہتا ہے

(امجد اسلام امجد)

ترکیب سے کنارہ کیا مفردات کی
خط میں کہیں نہ درد جدائی رقم ہوا

(ناظم)

ہیں معنی بلند مرے عرش سے پرے
مت کہہ کہ بات درد کی کرسی نشیں نہیں

(درد)

حیواں کو بھی دُکھ ہوتا ہے زخموں کے تعب کا
میں درد رسیدہ ہوں مجھے درد ہے سب کا

(انیس)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 65
Pinterest Share