کھُل گیا درد جو بے چینی سے
جسم میرا ہوا ٹیڑھا سیدھا
(شوق قدوائی)
|
آپ ہیں جان کے ایمان کے لینے والے
آپ ہیں درد کے آلام کے دینےوالے
(مہتاب داغ)
|
نشستِ درد بدلی ہے تو اب دل
ذرا پہلو بدلنا چاہتا ہے
(امجد اسلام امجد)
|
ترکیب سے کنارہ کیا مفردات کی
خط میں کہیں نہ درد جدائی رقم ہوا
(ناظم)
|
ہیں معنی بلند مرے عرش سے پرے
مت کہہ کہ بات درد کی کرسی نشیں نہیں
(درد)
|
حیواں کو بھی دُکھ ہوتا ہے زخموں کے تعب کا
میں درد رسیدہ ہوں مجھے درد ہے سب کا
(انیس)
|