افعی گیسو ڈسے کیا غم ہے فیض
زہر میرے واسطے پا زہر ہے
(دیوان فیض)
|
کیسا لعاب افعی گیسو میں زہر تھا
پانی ہوئی جو دیکھتے ہی میرے تن میں روح
(نسیم دہلوی)
|
آنکھ ہے جام ہلا ہل حب افیوں خال لب
ایک کیفیت ہے قاتل زہر اور تریاک میں
(نواب علی)
|
میری جوتی سے زہر کھایا ہے
مجھ کو کس بات پر ڈرایا ہے
(شوق قدوائی)
|
لوگ دردِ ہستی کا زہر پی نہیں سکتے
آپ کی محبت تو صرف اک بہانہ ہے
(عبدالحمید عدم)
|
لگا میٹھا برس جب سے یہ صورت زہر لگتی ہے
کہیں مشاطہ کر پیغام اب مصری کی نسبت کا
(جان صاحب)
|