Shair

شعر

افعی گیسو ڈسے کیا غم ہے فیض
زہر میرے واسطے پا زہر ہے

(دیوان فیض)

کیسا لعاب افعی گیسو میں زہر تھا
پانی ہوئی جو دیکھتے ہی میرے تن میں روح

(نسیم دہلوی)

آنکھ ہے جام ہلا ہل حب افیوں خال لب
ایک کیفیت ہے قاتل زہر اور تریاک میں

(نواب علی)

میری جوتی سے زہر کھایا ہے
مجھ کو کس بات پر ڈرایا ہے

(شوق قدوائی)

لوگ دردِ ہستی کا زہر پی نہیں سکتے
آپ کی محبت تو صرف اک بہانہ ہے

(عبدالحمید ‌عدم)

لگا میٹھا برس جب سے یہ صورت زہر لگتی ہے
کہیں مشاطہ کر پیغام اب مصری کی نسبت کا

(جان صاحب)

First Previous
1 2 3 4 5 6 7 8 9 10
Next Last
Page 1 of 15
Pinterest Share