Description
تفصیل
نظمِ آزاد کو ہم دیگر اصنافِ شاعری کی طرح ایک صنفِ شاعری کہہ سکتے ہیں۔ جس کی تخلیق مغربی و یورپی ادب کے زیرِ اثر ہوئی۔ آزاد نظم‘ اس نظم کو کہا جاتا ہے جو "غیر مردّف" اور "غیر مقفّٰی" ہو اور کسی مسلمہ قاعدے کے ماتحت نہ ہو۔ کوئی مسلمہ وزن بھی نہ ہو۔ مصرعے کسی بحر میں موزوں کیے جائیں لیکن تعدادِ ارکان کا التزام نہ ہو۔ کسی مصرعے میں پورے ارکان ہوں تو کسی میں زیادہ اور کسی میں کم۔ کسی میں کم سے کم ایک رکن کا بھی مصرعہ ہو سکتا ہے۔ زیادہ سے زیادہ کی کوئی قید نہیں۔ آزاد نظم کا کوئی مقررہ اسلوب نہیں لہٰذا اس کی ساخت و ہیئت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
اس نظم میں شاعر اپنے جذبات و احساسات کا اظہار نہایت آزادی و بے تکلفی سے کر سکتا ہے کیونکہ اس میں ردیف و قوافی کی پابندی نہیں ہوتی تاہم مناسب اسلوب ضروری ہے۔ آزاد نظم میں تمام مصرعے یکساں و برابر نہیں ہوتے کوئی مختصر ہوتا ہے تو کوئی طویل اور کوئی زیادہ طویل۔ کبھی کبھی مصرعہ محض ایک دو الفاظ پر ہی مشتمل ہوتا ہے۔ بہر کیف یہ کسی نہ کسی بحر میں ہوتی ہے اور مصرعے گو مختلف ہی سہی لیکن ایک وزن اور آہنگ رکھتے ہیں۔